دبئی، 17جنوری (آئی این ایس انڈیا) سولمن مچھلی اور منجمد مچھلی کے ڈبوں اور مرغی کے بعد ایسا نظر آتا ہے کہ کرونا وائرس نے "آئس کریم" کے اندر آماج گاہ پالی ہے۔ مشرقی چین میں تیار ہونے والے آئس کریم کے ڈبوں کے اوپر کووڈ-19 ملا ہے۔ اس کے نتیجے میں اس پوری کھیپ میں شامل کارٹنوں کو واپس لے لیا گیا ہے۔ دسمبر 2019ء میں نمودار ہونے والا کرونا وائرس اب تک دنیا بھر میں 20 لاکھ سے زیادہ افراد کی موت کا سبب بن چکا ہے۔
تیانجن شہر کی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ شہر میں واقع ڈاکیاڈو فوڈ لمیٹڈ کمپنی کو بند کر دیا گیا ہے۔ کمپنی کے ملازمین کا کرونا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے تا کہ وائرس سے ان کے محفوظ رہنے کی تصدیق ہو سکے۔
حکومت نے واضح کیا ہے کہ آئس کریم کے سبب کسی بھی شخص کے کرونا سے متاثر ہونے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ مزید یہ کہ متاثرہ کھیپ میں موجود 29 ہزار کارٹنوں میں بڑی تعداد ابھی فروخت نہیں ہوئی ہے۔ آئس کریم میں استعمال ہونے والا پاؤڈر دودھ اور دیگر اجزاء نیوزی لینڈ اور یوکرائن میں تیار ہوئے تھے۔
کرونا وائرس کا ظہور سب سے پہلے دسمبر 2019ء میں چین کے شہر ووہان میں پرندوں کی فروخت کی ایک منڈی میں ہوا تھا۔